
اسلام آباد: وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے سمگلنگ کے مکروہ دھندے میں ملوث افراد کے خلاف فوری آپریشن کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال قطعی طور پر سمگلنگ کی متحمل نہیں ہو سکتی، ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ کیلئے استعمال ہونے والے گوداموں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے، ملک کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچانے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو اپنی زیر صدارت اعلی سطحی جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ملک میں چینی، گندم، آٹے اور یوریا کی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ایف بی آر، وزارت داخلہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے وزیر اعظم کو صوبوں کے مابین اور ملک سے باہر سمگلنگ کی روک تھام کیلئے اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ یوریا کھاد اور چینی کی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے ملک گیر آپریشن جاری ہے، ایف بی آر اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے گزشتہ روز 49 ٹرک پکڑے گئے جبکہ ایف سی نے بھی ہزاروں ٹن یوریا اور چینی سمگل کرنے کی کوششیں ناکام بنا کر اشیا اپنی تحویل میں لی ہیں، سرحد پار سمگلنگ روکنے کیلئے جوائنٹ پٹرولنگ ٹیمز کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے جبکہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کی نشاندہی پر بلوچستان میں چار جوائنٹ پٹرولنگ چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں جہاں قانون نافذ کرنے والے ادارے اور ایف بی آر مل کر کام کریں گے۔ وزیرِ اعظم نے متعلقہ اداروں کو ان چیک پوسٹوں کی تعداد میں اضافہ کی ہدایت جاری کی۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ حکومت گندم، آٹے، چینی اور یوریا کو آیٹمز قرار دے چکی ہے۔ وزیر اعظم نے سمگلنگ کی روک تھام کیلئے سپارکو کو ملکی سرحدوں کی رئیل ٹائم سیٹلائٹ امیجری اور آمدورفت کے ڈیٹا کی فراہمی کی بھی ہدایت کی ۔ اجلاس کو بتایا گیا کے سرحدی اضلاع میں گوداموں کی نشاندہی کے ساتھ ساتھ سمگلنگ کی ناکام کوششوں میں پکڑی جانے والی اشیا سے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے تحت ڈیلروں اور سہولت کاروں تک پہنچا جا رہا ہے۔ اجلاس کو سمگلنگ میں سہولت کاری فراہم کرنے والے افسران کے ناموں کی تیار شدہ فہرست سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا۔ اجلاس میں حساس اداروں کے نمائندوں نے بتایا کہ نہ صرف سمگلنگ اشیا اور ان کے راستوں کی نشاندہی کے ساتھ ساتھ ملوث افراد کا تعین کر لیا گیا ہے بلکہ ان کے خلاف کارروائی بھی کی جا رہی ہے۔ مزید بتایا گیا کہ پورے ملک میں سرحدی اضلاع میں ذخیرہ اندوزی کیلئے استعمال ہونے والے 740 گوداموں کی نشاندہی کر لی گئی ہے، گزشتہ چار دنوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے مختلف کارروائیوں کے دوران 2800 میٹرک ٹن چینی اور 1400 میٹرک ٹن یوریا ضبط کی گئی ہے۔ وزیر اعظم نے چیف سیکرٹری پنجاب کو ہدایت کی کہ وہ حال ہی میں سمگلنگ کی ناکام کوششوں میں پکڑی جانے والی چینی کو دکانداروں کو فراہم کریں اور اس امر کو یقینی بنائیں کہ وہ حکومت کے مقرر کردہ نرخ یعنی 95 روپے فی کلو میں فروخت کی جائے۔ وزیرِ اعظم نے وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ کو ہدایت کی کہ آج ہی شوگر ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس بلا کر گنے کی فصل کی امدادی قیمت کا تعین کیا جائے۔ وزیرِ اعظم نے ان تمام اقدامات پر سختی سے عملدرآمد کرکے دو دن میں رپورٹ اور ایک دور رس جامع لائحہ عمل پیش کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک سے اشیا ضروریہ کی بیرونِ ملک سمگلنگ کسی صورت قبول نہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ سمگلنگ کے اس مکروہ دھندے میں ملوث افراد کے خلاف فوری آپریشن کیا جائے، سمگلنگ کی روک تھام کیلئے لائحہ عمل دو دن کے اندر پیش کیا جائے، سمگلنگ کسی بھی معاشرے کیلئے ناسور کی حیثیت رکھتا ہے، پاکستان موجودہ معاشی صورتحال میں قطعی طور پر سمگلنگ برداشت نہیں کر سکتا۔ وزیرِ اعظم نے سمگلنگ روکنے کے حوالہ سے سست روی سے کام لینے پر برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے سرحدی اضلاع میں چیک پوسٹوں کی تعداد بڑھائی جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ کیلئے استعمال ہونے والے گوداموں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی بارڈر پر بہترین شہرت کے ایماندار افسران تعینات کئے جائیں، کرپٹ اور سمگلنگ میں ملوث افسران کو ہٹاتے وقت کسی قسم کا دبا قبول نہ کیا جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ سمگلنگ کی روک تھام کیلئے ضر…