سندھ کابینہ نے ایگریکلچر انکم ٹیکس بل 2025ء کی منظوری دیدی

سندھ کابینہ کا اجلاس وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت ہوا جس میں سندھ کابینہ نے ایگریکلچر انکم ٹیکس بل 2025ء کی منظوری دیدی

ایگریکلچر انکم ٹیکس بورڈ آف ریونیو (بی او آر) کے بجائے سندھ ریونیو بورڈ (ایس بی آر) جمع کرے گی۔قدرتی آفات کی صورت میں ایگریکلچر انکم ٹیکس میں ایڈجسٹمنٹ ہوگی۔آباد اراضی کو چھپانے کی صورت میں جرمانہ لگایا جائے گا۔

چھوٹی کمپنیوں پر زرعی ٹیکس 20 فیصد اور بڑی کمپنیوں پر 28 فیصد لاگو ہوگا۔زرعی آمدنی 150 ملین روپے تا 200 ملین روپے تک ایک فیصد ٹیکس لگے گا۔200 ملین روپے سے 250 ملین روپے تک زرعی آمدن پر 2 فیصد ٹیکس لگے گا۔زرعی آمدنی 250 ملین روپے تا300 ملین روپے تک 3 فیصد ٹیکس لگے گا۔300 ملین روپے سے 350 ملین روپے تک زرعی آمدن پر 4 فیصد ٹیکس لگے گا

زرعی آمدنی 350 ملین روپے تا 400 ملین روپے تک 6 فیصد ٹیکس لگے گا۔400 ملین روپے سے 500 ملین روپے تک زرعی آمدن پر 8  فیصد ٹیکس لگے گا۔زرعی آمدنی 500 ملین روپے سے زائد پر 10 فیصد ایگریکلچر انکم ٹیکس لگے گا۔

سندھ کابینہ کے مطابق آئی ایم ایف سے بات کرنے سے پہلے سندھ کو اعتماد میں لینا چاہئے تھا، ایگریکلچر انکم ٹیکس لگانے سے سبزیوں کی قیمتیں بڑھ جائیں گی۔ زرعی ٹیکس لگانے سے گندم، چاول اور دیگر اجناس بھی مہنگی ہوجائینگی

سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ملکی مفاد میں سندھ کابینہ زرعی ٹیکس کی منظوری دی رہی ہے،ایگریکلچر انکم ٹیکس بل جنوری 2025ء سے نافذ ہوگا،سندھ حکومت نے ایگریکلچر انکم ٹیکس میں لائیواسٹاک کو شامل نہیں کیا۔وفاقی حکومت سے ایک مرتبہ دوبارہ میں بات کروں گا۔

اس پوسٹ پر تبصرہ کرنے کا مطلب ہے کہ آپ سروس کی شرائط سے اتفاق کرتے ہیں۔ یہ ایک تحریری معاہدہ ہے جو اس وقت واپس لیا جا سکتا ہے جب آپ اس ویب سائٹ کے کسی بھی حصے کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے اپنی رضامندی کا اظہار کرتے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں