وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا
دوران اجلاس کرم کی صورتحال اور صوبائی حکومت کے اقدامات پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ کرم کے مسئلے کے پائیدار حل کیلئے متعدد جرگے منعقد کیے گئےہیں، ادویات کی کمی دور کرنے کیلئے ہیلی کاپٹر کے ذریعے 10 ٹن ادویات پہنچائی گئیں
بریفنگ میں بتایا گیا کہ غذائی اجناس کی دستیابی کیلئے رعایتی نرخوں پر گندم فراہم کی جارہی ہے اور کرم میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات کے ازالے کیلئے ادائیگیاں کی جاچکی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق بریفنگ میں بتایا گیا کہ پارا چنار روڈ کو محفوظ بنانے کیلئے اسپیشل پولیس فورس کےقیام کا فیصلہ کیا گیا ہے، مجموعی طور پر 399 اہلکار بھرتی کیے جائیں گے جبکہ سڑک کو محفوظ بنانے پوسٹیں قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، دونوں فریقوں کے درمیان معاہدہ ہونے کے بعد سڑک کھولی جائے گی۔ فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بند کرنے کیلئے ایف آئی اے کا سیل قائم کیاجائے گا، اپیکس کمیٹی اجلاس میں یکم فروری تک غیرقانونی ہتھیاروں کو جمع کرانےکا فیصلہ کیا گیا، قانونی ہتھیاروں کے لائسنس کے اجرا کیلئے محکمہ داخلہ میں ڈیسک قائم کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ یکم فروری سے کرم کے علاقے میں قائم مورچوں کو بھی مسمار کیا جائے گا۔
کابینہ نے کرم کو آفت زدہ علاقہ قرار دیتے ہوئے ریلیف ایمرجنسی نافذ کرنے کی منظوری دے دی۔