کراچی: بلدیہ عظمیٰ کراچی میں پی ٹی آئی کے ہمخیال گروپ کی جانب سے کے ایم سی کی ناقص کارکردگی، ادارے میں افسران کی کرپشن اور میئر کراچی کی شہر کی ترقی میں عدم دلچسپی کے خلاف ہمخیال گروپ کے پارلیمانی لیڈر اسد امان کی قیادت میں کے ایم سی بلڈنگ پر پر امن احتجاج کیا گیا۔ احتجاج میں ہمخیال گروپ کے 28 منتخب یوسی چیئرمینوں نے اپنے حلقے کے عوام کے ہمراہ شرکت کی۔
احتجاج کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پارلیمانی لیڈر اسد امان کا کہنا تھا کہ میئر کراچی کو منتخب ہوئے دو سال ہونے کو ہیں کہ لیکن شہر میں اب تک ترقی کے نام پر صرف روڈ پر پیچز لگائے گئے ہیں۔ شہر کی تباہ حالی کے ایم سی کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ہم نے میئر کراچی کے آگے متعدد بار اپنے مطالبات رکھے لیکن ہمیں ان کی جانب سے کوئی مثبت جواب نہیں ملا۔ یہ مطالبات ہمارے ذاتی نہیں بلکہ شہر کی تعمیر و ترقی کے لیے تھے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آج تک کونسل ممبران کو فنڈ کے نام پر ایک اسٹریٹ لائٹ تک مہیا نہیں کی گئی۔ ہماری یونین کونسلز کے عوام کے ساتھ میئر کراچی کا سوتیلا سلوک کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔ کے ایم سی میں بیٹھے افسران نے ادارے میں کرپشن کا بازار گرم کیا ہوا ہے۔ راشی افسران کے خلاف متعدد شکایتوں کے باوجود کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جارہی۔
اسد امان نے مزید کہا کہ ہم نے سٹی کونسل کے گزشتہ اجلاس کا احتجاجاً بائیکاٹ کیا اور آج ہم یہاں اپنا احتجاج ریکارڈ کروانے آئے ہیں۔ ہم میئر کراچی کو ایک ہفتے کا الٹی میٹم دیتے ہیں کہ ہمارے مطالبات سنے جائیں ورنہ آج ہم یہاں بلڈنگ کے اندر احتجاج کررہے ہیں اسکے بعد ہم عوام کے ہمراہ سڑکوں پر نکلیں گے۔اسکے باوجود بھی مسائل حل نہ ہوئے تو ہم اس ایوان سے مستعفی ہو جائیں گے جہاں عوام مسائل کی کوئی سنوائی نہیں۔
اس موقع پر ڈپٹی پارلیمانی لیڈر صلاح الدین یوسفزئی کا کہنا تھا کہ بجلی کے بلوں کی مد میں حاصل ہونے والے کے ایم سی چارجز کا پیسہ کہاں جارہا ہے؟ کے ایم سی کے ریونیو میں مسلسل اضافے کے باوجود ارکان کونسل کو فنڈز جاری نہیں کیے جارہے۔ ملک کو 70 فیصد سے زائد ریونیو دینے والے شہر میں ایسا لگتا ہے جیسے کوئی بلدیاتی نظام نہیں ہے۔ جن کاموں کو میئر کراچی ترقیاتی کام کہتے ہیں وہ اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک ہفتے میں میئر کراچی کی طرف سے کوئی پیشرفت نہیں ہوئی تو ہم اپنے احتجاج کو مزید وسیع کریں گے۔