سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کا "ایکسپو2025” 16یونیورسٹیوں کے 35 پراجیکٹس پیش

کراچی: سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کی آفس آف ریسرچ، انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن (اورک) اور بزنس انکیوبیشن سینٹر (بی آئی سی) نے مشترکہ طور پر”سسٹینوویشن ایکسپو 2025“  سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے ٹالپر ہاؤس میں منعقد کیا۔ ایکسپو کا افتتاح سندھ ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر طارق رفیع نے سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹرمجیب صحرائی اور ڈائریکٹر جنرل انفارمیشن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ حکومت سندھ ڈاکٹر رانا شہزاد قیصر نے کیا۔

ایکسپو میں شرکت کیلئے سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کو صوبہ بھر کی 25 یونیورسٹیوں سے 110 نامزدگیاں موصول ہوئیں تھی جن میں سے16 یونیورسٹیوں کے 35 پراجیکٹس کو ایکسپو کے موقع پر نمائش کے لیے پیش کیا گیا۔ان کاروباری اور تحقیقی منصوبوں کو چیئرمین سندھ ایچ ای سی، وائس چانسلر ایس ایم آئی یو اور ڈائریکٹر جنرل انفارمیشن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ حکومت سندھ نے سراہا۔

ایکسپو کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طارق رفیع نے سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک انتہائی اہم ایکسپو کا انعقاد کرکے طلباء کی حوصلہ افزائی کے لیے انہیں انٹرپرینیورشپ کے شعبے میں شرکت کا ایک موقع فراہم کا ہے۔

چیئرمین سندھ ایچ ای سی نے کہا کہ ایس ایم آئی یو صوبے کی ایک لیڈنگ یونیورسٹی ہے جو انٹرپرینیورشپ اور اسٹارٹ اپ پر زور دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں سے سالانہ لاکھوں  نوجوان فارغ التحصیل ہو رہے ہیں، اتنی تعداد میں فارغ التحصیل طلباء کے لیے نوکریاں نہیں ہیں۔ لہذا، انہوں نے مشورہ دیا کہ، ملازمت کے متلاشی نوجوانوں کے لیے بہتر ہے کہ وہ انٹرپرینیورشپ کا شعبہ اختیار کریں۔

سندھ ایچ ای سی کے چیئرمین نے مزید کہا کہ مصنوعی ذہانت کی وجہ سے مارکیٹ اکانومی سکڑ رہی ہے۔ اس سلسلے میں مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج چار اور پانچ افراد کی جگہ ایک فرد لے رہا ہے۔ اس لیے ڈگریوں سے زیادہ ہنر اہم ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں طلباء کی حوصلہ شکنی نہیں کر رہا بلکہ انہیں مشورہ دے رہا ہوں کہ انہیں ہنر سیکھنا چاہیے جو کہ موجودہ دور کی دنیا کی ضرورت ہے- انہوں نے مزید کہا کہ ایلون مسک اور بل گیٹس اسکول چھوڑنے والے طلباء تھے لیکن ان میں شاندار تخلیقی ذہن تھا، اس لیے وہ اپنی کوششوں میں کامیاب ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت آئی ٹی فیلڈ میں بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرنے کے قابل نہیں ہیں، لیکن ہم ان ممالک سے مقابلہ کر رہے ہیں جو ہمارے ارد گرد ہیں۔ اس لیے ہمیں اپنی نوجوان نسل کو بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرنے کے لیے تیار کرنا ہوگا۔

ڈاکٹر طارق رفیع نے تجویز پیش کی کہ سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر مجیب صحرائی کو ایک تھنک ٹینک بنانا چاہیے جو آئی ٹی کے شعبے سے متعلق نئے آئیڈیاز پر کام کر سکے۔ اسی طرح صوبے کی دیگر یونیورسٹیوں کو بھی اسٹارٹ اپس کو ترجیح دینی چاہیے، کیونکہ آج آگے بڑھنے کا یہی واحد راستہ ہے۔

ایس ایم آئی یو کے وائس چانسلر ڈاکٹر مجیب صحرائی نے اپنی تقریر میں سندھ ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر طارق رفیع اور ڈاکٹر رانا شہزاد قیصر کو ایکسپو میں شرکت پر خوش آمدید کہا۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایم آئی یو اپنے طلباء کو اسٹارٹ اپس کے لیے اختراعی آئیڈیاز میں شامل کرنے کو ترجیح دے رہا ہے، جس سے وہ بغیر کسی دقت کے مارکیٹ میں داخل ہونے میں فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ ڈاکٹر مجیب صحرائی نے مزید کہا کہ ایس ایم آئی یو اپنے طلباء کو انٹرپرینیورشپ اور انڈسٹری کے شعبے سے متعارف کرانے کے لیے ایک سال میں دو بڑے ایونٹس کا انعقاد کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نوجوان کاروباری اپنے جدید منصوبوں کے ذریعے صوبہ سندھ اور ملک میں بڑی تبدیلی لائیں گے۔

ڈاکٹر رانا شہزاد قیصر، انفارمیشن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ، حکومت سندھ نے اپنی تقریر میں سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کو میگا اسٹارٹ اپ ایونٹ کے انعقاد پر سراہا، جس میں سندھ کی جامعات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایم آئی یو اس وقت کی ضرورت کو سمجھ رہا ہے اسی لیے وہ اپنے طلباء کو اپنے پروجیکٹس تیار کرنے کے لئے تیار کررہا ہے جو مستقبل میں ان کی کامیابی کی راہ ہموار کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ صوبے میں اسٹارٹ اپس کو بھی ترجیح دے رہی ہے تاکہ نوجوان نسل انٹرپرینیورشپ کے شعبے کو منتخب کر سکے۔

قبل ازیں ڈاکٹر زاہد علی چنڑ، ڈین فیکلٹی آف مینجمنٹ، بزنس ایڈمنسٹریشن اینڈ کامرس نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ افتتاحی تقریب میں ڈائریکٹر اورک ڈاکٹر منصور احمد کھڑو، ایس ایم آئی یو کے وائس چانسلر کے مشیر ڈاکٹر عبدالحفیظ خان، مختلف تعلیمی شعبوں کے چیئرپرسنز، مختلف انتظامی شعبوں کے سربراہان، فیکلٹی اور طلباء نے شرکت کی۔  آخر میں ڈاکٹر مجیب صحرائی نے مہمانوں کو شیلڈز پیش کیں۔

اس پوسٹ پر تبصرہ کرنے کا مطلب ہے کہ آپ سروس کی شرائط سے اتفاق کرتے ہیں۔ یہ ایک تحریری معاہدہ ہے جو اس وقت واپس لیا جا سکتا ہے جب آپ اس ویب سائٹ کے کسی بھی حصے کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے اپنی رضامندی کا اظہار کرتے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں