آئی جی سندھ نے صدام لاشاری واقعے کا نوٹس لے لیا، تفتیش میں پیش رفت نہ ہوسکی

سندھ کے ضلع جیکب آباد کے تحصیل ٹھل میں مبینہ پولیس مقابلے میں قتل ہونے والے صدام لاشاری کا معاملہ سلجھ نہ سکا

گزشتہ رات پولیس نے صدام لاشاری کو مبینہ مقابلے مارنے کا دعویٰ کیا جسے ورثہ نے  جعلی قرار دیا تھا۔

ورثہ کا کہنا تھا کہ پولیس نے صدام لاشاری ٹھل شہر کے ہوٹل سے گرفتار کیا، جس کی آزادی کیلئے دس لاکھ روپے دینے کا مطالبہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ دس لاکھ روپے نہ دینے پر پولیس نے صدام لاشاری کو جیکب آباد میں جعلی مقابلے میں قتل کیا جو والدین کا ایک ہی بیٹا تھا، ورثہ نے اعلیٰ حکام سے انصاف کا مطالبہ بھی کیا۔

اودھر آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے واقعہ کے نوٹس لے لیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ جوبھی ملوث ہونگیں ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

اس پوسٹ پر تبصرہ کرنے کا مطلب ہے کہ آپ سروس کی شرائط سے اتفاق کرتے ہیں۔ یہ ایک تحریری معاہدہ ہے جو اس وقت واپس لیا جا سکتا ہے جب آپ اس ویب سائٹ کے کسی بھی حصے کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے اپنی رضامندی کا اظہار کرتے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں