کراچی: سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے کرن تھاپر کو دیے گئے انٹرویو کو پاکستان کی ایک بڑی سفارتی کامیابی قرار دیا ہے۔
اپنے بیان میں سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ بلاول بھٹو نہ صرف نوجوان قیادت کا نمائندہ ہیں بلکہ پاکستان کے لیے ایک باوقار عالمی آواز بھی بنتے جا رہے ہیں۔ دہشت گردی جیسے نہایت حساس موضوع پر بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا مقدمہ جس اعتماد، تیاری اور تدبر سے پیش کیا گیا، وہ قابلِ تحسین ہے۔
شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ کرن تھاپر جیسے سخت گیر اور تجربہ کار صحافی کے سامنے اس اعتماد سے بات کرنا اور انہیں دفاعی پوزیشن پر لانا بلاول بھٹو کی سیاسی بصیرت اور سفارتی مہارت کا ثبوت ہے۔ انٹرویو کے دوران کرن تھاپر بار بار الجھے اور غیر متوازن نظر آئے، جبکہ بلاول بھٹو پورے مکالمے میں مدلل، پراعتماد اور واضح موقف کے ساتھ نمایاں رہے۔
انہوں نے کہا کہ کرن تھاپر وہی صحافی ہیں جن کے انٹرویو کے دوران نریندر مودی مائیک اتار کر چلے گئے تھے، اور آج چیئرمین بلاول نہ صرف ان کے سامنے ڈٹے رہے بلکہ گفتگو کا رخ اپنے حق میں موڑ لیا۔ یہ انٹرویو صرف الفاظ کی ادائیگی نہیں بلکہ پاکستان کی مؤثر سفارتی نمائندگی تھا، جس کی آج کے عالمی منظرنامے میں شدید ضرورت ہے۔
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ بلاول بھٹو صرف ایک سیاستدان نہیں بلکہ تین نسلوں کے سیاسی اور نظریاتی تسلسل کے وارث ہیں۔ پیپلز پارٹی کی قیادت عارضی مقبولیت کی بنیاد پر سیاست نہیں کرتی، یہ تاریخ کے شعور کے ساتھ مسلسل آگے بڑھتی رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین بلاول کا یہ انٹرویو سیاسی بلوغت، نظریاتی پختگی اور بھرپور تیاری کا مظہر تھا۔ یہ صرف ایک میڈیا سیشن نہیں بلکہ پاکستان کی تاریخ، مؤقف اور وژن کی مکمل ترجمانی تھا۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا مؤقف ہمیشہ سے دہشت گردی، کشمیر اور بھارت سے تعلقات جیسے اہم معاملات پر واضح اور اصولی رہا ہے۔ پارٹی نے ہر سطح پر دہشت گردی کے خلاف مؤثر مزاحمت کی ہے اور اس کی قیادت خود اس جنگ میں قربانیاں دیتی آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب بلاول بولتے ہیں، تو وہ صرف ایک فرد نہیں بلکہ ایک نظریہ، تاریخ، اور عوامی جدوجہد کی زبان بولتے ہیں، چیئرمین بلاول بھٹو نے دنیا کو باور کرایا کہ پاکستان دفاعی نہیں، بلکہ دلیل، اصول اور تاریخ کے ساتھ اپنی خارجہ پالیسی آگے بڑھا رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ تجارت، گیس پائپ لائن منصوبے اور مسئلہ کشمیر جیسے معاملات پر پیپلز پارٹی کا مؤقف ہمیشہ قومی مفاد اور جمہوری اصولوں پر مبنی رہا ہے۔ بھٹو ازم صرف ایک نعرہ نہیں بلکہ ایک جامع سیاسی، سماجی اور معاشی نظریہ ہے، اور بلاول بھٹو آج اسی نظریے کے تسلسل کے طور پر ابھر رہے ہیں۔