قائمة

عمران خان اور بشریٰ...

راولپنڈی: بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران...

ہمیں پاکستان کو ترقی...

مانگیاں: وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال...

شہید محترمہ بینظیر بھٹو...

لاڑکانہ: شہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ کے...

قائمة

قائمة

عمران خان اور بشریٰ...

راولپنڈی: بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران...

ہمیں پاکستان کو ترقی...

مانگیاں: وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال...

شہید محترمہ بینظیر بھٹو...

لاڑکانہ: شہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ کے...

قائمة

حکومت، مخیر حضرات تعلیمی شعبے سے وابستہ مستند فلاحی اداروں کو بھرپور تعاون فراہم کریں:سعید غنی

حکومت، مخیر حضرات تعلیمی شعبے سے وابستہ مستند فلاحی اداروں کو بھرپور تعاون فراہم کریں: سعید غنی

کراچی: سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا ہے کہ حکومت اور صاحب ثروت افراد کو ایسے مستند فلاحی اداروں کو بڑھ چڑھ کر تعاون فراہم کرنا چاہئے جو کہ ملک میں معیاری تعلیم کو عام کرنے کے مشن پر پوری طرح گامزن ہیں۔
یہ بات صوبائی وزیر بلدیات نے ڈریم ورلڈ ریزورٹ میں منعقد ہونے والے 1200 سے زائد یتیم بچوں کے لیئے منعقد ہونے والے گالا ایونٹ سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوۓ کہی۔

تقریب کا اہتمام فلاحی ادارے گرین کریسنٹ ٹرسٹ (جی سی ٹی) نے کیا تھا۔ یہ یتیم بچے جی سی ٹی کے کراچی کے پسماندہ علاقوں میں قائم اسکولوں میں زیر تعلیم ہیں۔ تقریب میں تعلیمی شعبے میں فلاحی سرگرمیوں کو تعاون فراہم کرنے والے نمایاں مخیر حضرات اور کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔

سیعد غنی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ملک کی تیز ترین ترقی کا راز ناخواندگی کے جلد از جلد خاتمے میں مضمر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں موجود ایک ایک بچے کو معیاری تعلیم کی فراہمی حکومت کا بنیادی فرض ہے لیکن ریاست اپنی یہ زمہ داری نہایت بدقسمتی سے ادا نہیں کر پاتی۔
صوبائی وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ جی سی ٹی جیسے ادارے اس فرض کی تکمیل کے لئے ریاست کے دست و بازو بن کر ابھریں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور مخیر حضرات کو جی سی ٹی جیسے اداروں کو خصوصی تعاون فراہم کرنا چاہیے تاکہ تعلیم کے میدان میں ان کا اعلی ترین مشن جاری و ساری رہے۔
سعید غنی نے سراہا کہ جی سی ٹی سندھ میں پسماندہ علاقوں کے بچوں کو تعلیم کی فراہمی کے لیئے ایک 170 فلاحی اسکول قائم کر چکی ہے جس میں نادار گھرانوں کے 32000 سے زائد بچے زیر تعلیم ہیں۔
انھوں نے امید ظاہر کی کہ جی سی ٹی مخیر حضرات اور حکومت کے تعاون سے تعلیمی میدان میں موجود اپنے نیٹ ورک کو مزید وسعت دے گی تاکہ صوبے اور ملک میں ناخواندگی کا خاتمہ جلد از جلد ہو۔
انھوں نے کہا کہ تقریب میں طلبہ و طالبات کی تقاریر اور دوسری سرگرمیوں کو دیکھ کر وہ امید کررہے ہیں کہ جی سی ٹی کے اسکولوں سے فارغ التحصیل ہونے والے طالب علم جلد ہی ملک کی باگ ڈور سنبھالیں گے اور عملی زندگی کے مختلف شعبہ جات میں نمایاں مقام حاصل کریں گے۔
انھوں نے حاضرین کو بتایا کہ ان کا بنیادی تعلق بھی ایک نہایت غریب گھرانے سے تھا لیکن ان کے دادا، دادی، اور والد صاحب نے تمام معاشی مشکلات کے باوجود اپنی اگلی نسل کو معیاری تعلیم دلوائی تاکہ خاندان کی پسماندگی کا خاتمہ کیا جاۓ۔
انھوں نے تقریب میں موجود بچوں پر زور دیا کہ وہ پوری لگن اور توجہ سے تعلیم حاصل کریں اور اسی طرح اپنے گھر والوں کی غربت کے خاتمے میں معاون و مدد گار ثابت ہوں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جی سی ٹی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر زاہد سعید کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے جاری کردہ تصدیق شدہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں چار سال سے سولہ سال کی عمر کے کل دو کروڑ ساٹھ لاکھ بچے ناخواندہ ہیں۔
زاہد سعید کا کہنا تھا کہ ان ناخواندہ بچوں کو تعلیم یافتہ بنانا ایک بڑا چلینج ہے جس کے لیئے مخیر حضرات کو بڑھ چڑھ کر عطیات فراہم کرنے چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ پڑوسی ملک چین نے صرف بیس سال کے قلیل عرصے میں اپنی پسماندگی کو ختم کیا اور اپنے آپ کو ایک عالمی سپر پاور کے طور پر منوایا۔ ان کا کہنا تھا کہ چین نے یہ بڑا سنگ میل تعلیم کی روشنی کو عام کرکے ہی حاصل کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بھی اتنی ہی کم مدت میں ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں شامل ہوسکتا ہے لیکن اس کے لیئے ضروری ہے کہ پاکستان کے ایک ایک بچے کو بلا تفریق معیاری تعلیم فراہم کی جاۓ۔
انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کہ مخیر حضرات تعلیم عام کرنے کے مشن کو مزید وسعت دینے کے لیئے جی سی ٹی کو ہمیشہ کی طرح بڑھ چڑھ کر امداد فراہم کرتے رہیں گے۔
جی سی ٹی کے اسکول کی سابق طالبہ نازش جمیل نے حاضرین کو بتایا کہ وہ اب لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ میں بطور ٹاؤن آفیسر خدمات انجام دے رہی ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ وہ نادار گھرانے کی ایک یتیم طالبہ تھی اور جی سی ٹی سے ملنے والی معیاری تعلیم کی بدولت وہ اس قابل بنی کہ انھوں نے آگے چل کر صوبائی مسابقت کا امتحان پاس کیا اور اعلی سرکاری نوکری حاصل کی۔
میمن پروفیشنل فورم کے سابق صدر عبد الجبار راٹھوڈ اور جی سی ٹی کے پہلے سیکرٹری جنرل عبدل غفار عمر نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اور پسماندہ طبقات کے بچوں کو معیاری اسکول کی تعلیم کی فراہمی پر زور دیا۔

اس پوسٹ پر تبصرہ کرنے کا مطلب ہے کہ آپ سروس کی شرائط سے اتفاق کرتے ہیں۔ یہ ایک تحریری معاہدہ ہے جو اس وقت واپس لیا جا سکتا ہے جب آپ اس ویب سائٹ کے کسی بھی حصے کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے اپنی رضامندی کا اظہار کرتے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں