کراچی: کراچی(شوبز رپورٹر) جشن مہدی حسن کے چیف آرگنائز ڈاکٹر رئیس مرچینٹ نے کہا ہے کہ کامران مہدی حسن کے شوز نے پورے ملک بلکہ پوری دنیا میں دھوم مچا دی ہے، وہ بجا طور پہ مہدی حسن کے جانشین کی مسند پہ بیٹھنے کے حق دار قرار پائے پاکستان کے ہر شہر میں جس طرح سے انہیں سنا گیا اور ہر شہر میں مہدی حسن کے نہ صرف مداحوں بلکہ فن موسیقی کی بڑی نامی گرامی شخصیات جو تقریباً ہر شہر میں یہ دیکھنے کے لئیے آئے تھے کہ”دیکھتے ہی کہ کامران کیا کمال دکھاتے ہیں” لیکن حیرت انگیز طور پہ نہ صرف یہ کہ یہ تمام معزز مہمان محظوظ ہوئے بلکہ نذرانہ بھی دے کر گئے یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے
ڈاکٹر رئیس مرچینٹ کا کہنا ہے کہ کامران مہدی حسن خان نے بہت محنت اور ریاضت سے یہ مقام حاصل کیا ہے اس کامیابی کے پیچھے کم و بیش پینتیس سال کی انتھک محنت اور ریاضت ہے آپ نے اپنی آنکھوں سے دیکھا اور سنا آپ خود بتائیے کہ جس طرح سے کامران مہدی حسن نے اپنے فن کو پیش کیا وہ بغیر ریاضت کے ممکن تھی؟؟ جی نہیں خان مہدی حسن خان کو گانا مذاق نہیں بڑے بڑے فنکار ان کے قدموں میں بیٹھتے تھے اور ہر دم کچھ سیکھنے کی کوشش میں لگے رہتے تھے کامران نے اپنے بھائیوں میں سب سے زیادہ وقت اپنے والد کے ساتھ گزارا اور بہت کچھ سیکھا بد قسمتی سے مہدی حسن کے دوسرے بیٹوں نے اپنے والد کے کام کو آگے بڑھانے کی کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی ورنہ ہمارے پاس کئی کامران مہدی حسن ہوتے الله غریق رحمت فرمائے آصف بھائی مرحوم میں خان صاحب کی آواز کی شبیہہ تھی لیکن زندگی نے انہیں مہلت نہیں دی
طارق بھائی ریٹائر ہو گئے باقی کے بھائیوں میں مہدی حسن صاحب کے جینز تو ہیں لیکن ہوا یہ کہ بجائے مہدی حسن کے فن کو آگے بڑھاتے انہوں نے اپنی راہیں الگ کرلیں ایک نے استاد عبدالستار تاری سے گنڈا بندھو کر طبلہ نوازی شروع کی اور اس فن میں کمال حاصل کیا اب سنا ہے کہ وہ بھی طبلہ چھوڑ کر گائیکی کی طرف آ گئے ہیں اللہ انہیں کامیابی عطا فرمائے ہم تو خان صاحب مہدی حسن خان کے مداحوں میں سے ہیں اور ان کے بیٹوں کی کامیابی کے خواہشمند ہیں کامران مہدی حسن خان کے دورہ پاکستان میں ان کی بے پناہ کامیابی سے یہ بات تو واضع ہو گئی کہ خان صاحب مہدی حسن خان کا فن ابھی محفوظ ہاتھوں میں ہے