کراچی: محمد جواد خان ڈائریکٹر محکمہ تعلیم موریرو میر بحر ٹاؤن کی جانب سے میلادالنبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پررونق محفل کا انعقاد کیا گیا جس میں چیرمین ٹاؤن میونسپل کارپوریشن موریرو میر بحر علی اکبر وائس چیئرمین شوکت بلوچ، ٹاؤن میونسپل کمشنر الہیٰ بخش سیال، ٹاؤن میونسپل کمشنر ماری پور جاوید قمر ، اکاؤنٹ آفیسر محمد نوید ،ڈائریکٹر آئی ٹی محمد منصور، ڈائریکٹر ٹیکس عبد الخالق، پیپلز لیبر یونین کے جنرل سیکرٹری طارق ہود، پیپلز لیبر یونین کے صدر منظور تنولی، یونین کے دیگر عہدیداران حاجی ہارون،حاجی عبدالکریم، ٹاؤن کے دیگر افسران ؤ ملازمین سمیت،اکاؤنٹ انچارج سعید احمد، آئی ٹی انچارج کامران فیاض، سپروائزرز محمد آصف،شکیل صدیقی، اساتذہ کرام طلباء وطالبات نے شرکت کی
محفل کا آغاز تلاوتِ قرآنِ پاک سے ہوا۔ ہونہار طالبات نے آپ ؐ کے حضور کچھ اس انداز میں نعتیہ کلام پیش کیا کہ حاضرینِ محفل پر سحر طاری کر دیا۔آخر میں تمام حاضرینِ محفل نے ثناء خوانوں کو ساتھ مل کر خدمت ِاقدسؐ میں سلام پیش کیا۔
چیرمین علی اکبر نے پرنور محفل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضور ﷺ کی ولادت تمام جہانوں کےلیے عظیم نعمت ہے، نبی کریم نے انسانیت کے درمیان اتحاد کو سب سے مقدم قرار دیا ۔حضرت محمدرسول اللہ خاتم النبیین ﷺ کی ولادت باسعادت تمام جہانوں کے لیے ایک عظیم اور مبارک ترین نعمت ہے۔ حضرت محمد ﷺ کو تمام جہانوں کے لیے رحمت بناکر بھیجا گیا، آپ ﷺ کی سیرت طیبہ اللہ تعالیٰ کی اطاعت ، عدل و انصاف اور انسانوں کی جانب شفقت ومحبت کی مکمل عکاس ہے۔
وائس چیئرمین شوکت بلوچ نے کہا کہ آپ ﷺ کی تعلیمات رہتی دنیا تک انسانیت کو درپیش بے شمار چیلنجز کا حل پیش کرتی ہیں۔ نبی کریم ﷺ نے انسانیت کے درمیان اتحاد کو سب سے زیادہ مقدم قرار دیا۔
میونسپل کمشنر الہیٰ بخش سیال کا کہنا تھا کہ اسلام میں اقلیتوں کے حقوق کو مکمل تحفظ حاصل ہے۔ تمام الہامی مذاہب کے بنیادی عقائد مشترکہ ہیں۔ انہوں نے سورہ شوریٰ کا حوالہ دیا جس میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ ’’ہم نے تمہارے لیے وہی دین مقرر کیا جس کا نوح کو حکم دیا تھا اور اسی راستہ کی ہم نے آپ کی طرف وحی کی ہے اور اسی کا ہم نے ابراھیم اور موسیٰ اور عیسیٰ کو حکم دیا تھا، کہ اسی دین پر قائم رہو اور اس میں پھوٹ نہ ڈالنا، جس چیز کی طرف آپ مشرکوں کو بلاتے ہیں وہ ان پر گراں گزرتی ہے، اللہ جسے چاہے اپنی طرف کھینچ لیتا ہے اور جو اس کی طرف رجوع کرتا ہے اسے راہ دکھاتا ہے‘‘۔ اس آیت سے ظاہر ہوتا ہے کہ مذاہب کے درمیان احترام کی فضا کو پروان چڑھایا جائے۔ دنیا میں اس وقت تک امن قائم نہیں ہوسکتا جب تک مذاہب کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ نہ دیا جائے۔
تقریب کا اختتام عقائد کے احترام اور بقائے باہمی کے پیغام کے ساتھ اتحاد ، امن اور انسانیت کی فلاح کےلیے دعا سے ہوا ۔