کراچی: ٹاؤن میونسپل کارپوریشن سہراب گوٹھ کے گریڈ 17 کے سابق سینیئر ڈپٹی ڈائریکٹر ملک غلام محمد خان نے کٹوتی اور تنخواہ بند کرنے کے خلاف عثمان فاروق ایڈووکیٹ کی معرفت سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔
ملک غلام محمد خان نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ٹاؤن چیئرمین سہراب گوٹھ عبدالرحیم نے بلا وجہ اکتوبر، نومبر اور دسمبر کی تنخواہ میں کٹوتی کی جبکہ جنوری 2024 سے 14 اگست 2024 تک تنخواہ بند کردی ہے۔
سندھ ہائیکورٹ نے ملک غلام محمد خان کی درخواست پر ٹاؤن چیئرمین عبدالرحیم کو 25 جولائی 2024 کو طلب کیا، پیش نہ ہونے پرعدالت نے ایک بار پھر انہیں 16 اگست 2024 پر پیش ہونے کا حکم دیا مگر پھر بھی وہ پیش نہ ہوئے۔
ملک غلام محمد خان کے مطابق ٹاؤن میونسپل کارپوریشن سہراب گوٹھ عبدالرحیم کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے ان کے وکیل سے استفسار کیا، وکیل نے جواب دیا کہ ٹاؤن چیئرمین عبدالرحیم درخواستگذار ملک غلام محمد خان سے پرسنل ہوگئے ہیں، جس پر عدالت نے کہا پھر ان کو بھی ذاتی حیثیت میں طلب کیا جاتا ہے۔
درخواستگذار ملک غلام محمد خان کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے ٹاؤن میونسپل کارپوریشن سہراب گوٹھ عبدالرحیم کو ذاتی حیثیت میں 10ستمبر کو طلب کرلیا ہے۔
ملک غلام محمد خان کا کہنا تھا کہ سروس کے آخری سال میں تنخواہ بند کرکے مجھ سے ذیادتی کی گئی، میں 14 اگست 2024 کو ریٹائرڈ ہوچکا ہوں، عدالت سے اپیل کرتاہوں کے ریٹائرمنٹ اور پینشن دلوائی جائے۔
دوسری جانب رابطہ کرنے پر ٹاؤن چیئرمین لالا عبدالرحیم کا کہنا تھا کہ یہ کیس ہوتے رہتے ہیں، میرا وکیل عدالت میں پیش ہوگا،پھر کال کاٹ دی۔
اس حوالے سے ملک غلام محمد خان کے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ سندھ ہائیکورٹ نے ٹاؤن چیئرمین سہراب گوٹھ کوان پرسن بلایا ہے، اگر اب پیش نہیں ہوئے تو توہین عدالت ہوجائے گی۔