ریلوے انتظامیا نے کراچی ڈویژن کے تین سینئر افسران کو ڈی سیٹ کردیا

صرف دو چار ماہ کے لیے جی،ایم کا ٹیگ لاگانے کا پیکیج چلتا رہا، پھر سونے پر سہاگا کے ریلوے میں متعصبانہ سوچ نے اور گند کر دیا ہے

ترجمان ریلوے محنت کش یونین پاکستان کے مطابق انیس احمد کشمیری نے ڈپٹی ڈی ایس شاہد حسین سموں، ڈی ای این غلام قادر لاکھو اور ڈویژنل مارکیٹنگ مئنیجر حمید اللہ لاشاری کو اسپیئر کرنے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

انیس احمد کشمیری کا کہنا تھا کہ پاکستان ریلوے آخری ہچکیاں لے رہی ہے، جس کا بنیادی سبب کرپشن اور غلط فیصلے ہیں، اور افسوس سے کہنا پڑتا ہے کے اس وقت ریلوے میں پسند اور نا پسند والی روش چل پڑی ہے حال ہی میں کراچی ڈویژن سے ایک ساتھ سینئر افسران کو اسپیئر کیا گیا جو تینوں ایک ہی زبان بولنے والے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسے عمل سے سندھ کے اندر مزید محرومی پیدا کی جا رہی ہے، جبکہ کراچی ڈویژن میں جس افسر کو ڈی،ایس لگایا گیا ہے وہ گالم گلوچ کے علاوہ کچھ کم ہی جانتا ہے، جبکہ اس وقت ریلوے مکمل بیساکھیوں پر چل رہا ہے، کیسے اور کس طرح سے آپریشن و مینٹیننس کو چلایا جا رہا ہے یہ کسی کو نظر تک نہیں آتا ہے.

انیس احمد کشمیر کا کہنا تھا کہ لوگوں کو لاٹھی سے ہانکنا ایک روایت بنتی جا رہی ہے، جبکہ ڈی،سی،او کراچی و دیگر افسران کی کھلم کھلا من مانیاں مکمل نظر انداز کی جا رہی ہیں، اس لیے کے ان کے اوپر چیئرمین ریلوے مہربان ہیں ، اس لیے انکا لب و لہجہ بھی کچھ غیر ورایتی ہے۔

اس پوسٹ پر تبصرہ کرنے کا مطلب ہے کہ آپ سروس کی شرائط سے اتفاق کرتے ہیں۔ یہ ایک تحریری معاہدہ ہے جو اس وقت واپس لیا جا سکتا ہے جب آپ اس ویب سائٹ کے کسی بھی حصے کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے اپنی رضامندی کا اظہار کرتے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں