امریکہ میں سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے بھارتی قیادت کے اشتعال انگیز بیانات اور اعلیٰ سطحی پاکستانی وفد کے دورہ امریکہ کے حوالے سے نجی ٹیلیویژن سے گفتگو میں کہا کہ مسئلہ کشمیر جنوبی ایشیا کے پس ماندہ عوام کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران امریکی قیادت کے بروقت اور موثر کردار کی وجہ سے جہاں سیزفائر کا قیام عمل میں آیا وہاں مسئلہ کشمیر ابھر کر دنیا کے سامنے آیا ہے۔
پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا کہ سفارتی، حکومتی ، فکری اور تعلیمی حلقوں کی توجہ کئی دہائیوں سے حل طلب مسئلے کی جانب مبذول ہوئی ہے۔اعلیٰ سطحی پاکستانی وفد کی امریکی انتطامیہ، پالیسی سازوں و دیگر حلقوں سے ملاقاتوں میں اس معاملے کو مزید اجاگر کرنے میں مدد ملے گی۔جنوبی ایشیا دنیا کا حساس ترین خطہ ہے جہاں کشیدگی کی ایک تاریخ پائی جاتی ہے
رضوان سعید شیخ کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت داخلی اور خارجی معاملات میں ہندوتوا کے دہشت گردانہ فلسفے پر عمل پیرا ہے۔بھارتی قیادت کی جانب سے توسیع پسندانہ اور تسلط پسندانہ عزائم کا برملا اور مسلسل اظہار کیا جا رہا ہے۔بھارتی قیادت کی جانب سے جاری اشتعال پسندی کا مقصد انتخابی خساروں اور انتظامی خامیوں کی پردہ پوشی ہے۔جوہری صلاحیت کے حامل خطے میں غیر ضروری طور پر طبل جنگ بجانا کسی طور ذمہ دارانہ عمل نہیں۔جنوبی ایشیا میں کشیدگی محض اس خطے کو ہی نہیں بلکہ دنیا بھر کو متاثر کرتی ہے۔ مسئلہ کشمیر جنوبی ایشیا کے پس ماندہ عوام کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔