ماڈل روبی علی نے اپنے فیس بوک وال پر پوسٹ میں لکھا کہ
میں اس وقت دبئی میں ہوں، مجھے بتایا گیا ہے کہ میرے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے جبکہ ہماری ماڈلنگ سے زیادہ سیاستدانوں کی ویڈیوزسوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہیں، ایڈووکیٹ گلزار علی عالمانی کو اس قسم گند کچرہ پسند نہیں تھا تو سب کو فریق بناتے اور واضح ہوجاتا کہ معاملہ کیا ہے، ہمیں نشانہ بنانا ذاتی دشمنی نبھانہ ہے۔
ہمیں تھریٹ ہیں، اس لیے حیدرآباد کی عدالت میں حاضری جان لیوا ثابت ہوگی اگر کچھ بھی ہوا تو ذمہ دار یہ وکیل ہوگا۔
پاکستان پہنچ کر کراچی کی عدالت میں اپنے تحفظ کے لیے درخواست دائر کروں گی اور اس وکیل کو فریق بناؤں گی۔ جب میں پاکستان پہنچوں گی تو عدالت میں یہی درخواست دائر کروں گی کہ یہ سارا معاملہ ذاتی دشمنی کا نتیجہ ہے کیونکہ کراچی میں ایک مختصر ملاقات کے دوران دعا سلام نہ کرنے پر وہ ناراض ہوگئے تھے جس کا تفصیل پٹیشن میں کیا جائے گا۔ ایڈووکیٹ گلزار علی عالمانی ذاتی معاملات میں آکر ہمیں فریق بنارہے ہیں، اس دوران ہماری کئی اسائنمنٹس مالی نقصان کا شکار ہوگئیں، جس کے لیے ہم ہرجانے کی درخواست بھی کریں گے۔