کراچی: چیف کمشنر فیڈرل بورڈ آف ریونیو آفتاب عالم نے آباد ہاؤس میں ظہرانہ تقریب میں شرکت کی۔
اس موقع پر آباد کے وائس چیئرمین طارق عزیز ،چیئرمین سدرن ریجن احمد اویس تھانوی، سابق چیئرمین فیاض الیاس،الطاف تائی اور آباد ممبران کی بڑی تعداد موجود تھی۔
چیف کمشنر فیڈرل بورڈ آف ریونیو آفتاب عالم نے کہا ہے کہ آپریشن بنیان مرصوص میں پاک افواج کی کارکردگی قابلِ تحسین ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم بھی اپنی ذمے داریاں پوری کریں اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب کو بھارت کی طرح 17 فیصد تک پہنچائیں،آباد اور ایف بی آر کے درمیان مضبوط روابط ہیں۔
تعمیرات کا شعبہ کلیدی کردار ادا کر رہا ہے:چیئرمین آباد
چیئرمین آباد محمد حسن بخشی نے کہا کہ پاکستان میں معاشی جنگ جاری ہے اور ایسے وقت میں سرمایہ کاری کی اشد ضرورت ہے، جس کیلئے تعمیرات کا شعبہ کلیدی کردار ادا کر رہا ہے،ایف بی آر اور حکومت سے مطالبہ ہے کہ سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے پاکستان میں طویل المدتی ٹیکس پالیسی بنائی جائے۔
تقریب کے دوران چیئرمین آباد نے ایف بی آر کی جانب سے بلڈرز اور ڈیولپرز کو موصول ہونے والے نوٹسز پر تحفظات کا اظہار کیا جس پر آفتاب عالم نے وضاحت کی کہ اگر بلڈرز وڈہولڈنگ اسٹیٹمنٹ بروقت اور آن لائن فائل کریں تو 161 کے نوٹسز سے بچا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا،”اگر آپ کو 161 کا نوٹس موصول ہو تو اپنی ودہولڈنگ اسٹیٹمنٹ دکھائیں، مسائل خود بخود حل ہو جائیں گے۔ کراچی میں ہم نے بلڈرز کے لیے دو کمشنرز تعینات کر رکھے ہیں جو ہر وقت ان کی معاونت کے لیے موجود ہیں۔ قانونی ضوابط کے تحت کسی تیسرے فریق کے ساتھ ریکارڈ شیئر نہیں کیا جا سکتا۔
چیف کمشنر نے اعتراف کیا کہ اس وقت ٹیکس دہندگان پر اضافی بوجھ ہے جس کی وجہ ٹیکس دہندگان کی کمی ہے،ہمیں ٹیکس نیٹ کو مزید بڑھانا ہوگا۔بھارت کا ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب 17 فیصد ہے جبکہ ہمارا صرف 9 فیصد۔اگر ہم اس میں بہتری لائیں تو حکومت کو قرضے اتارنے میں آسانی ہوگی اور معیشت مستحکم ہو گی۔
آخر میں انھوں نے پاک افواج کی قربانیوں اور محنت کو سراہتے ہوئے کہا پاک افواج نے اپنا کام کر دیا ہے، اب وہ دیکھ رہے ہیں کہ ہم کب اپنا کام شروع کرتے ہیں اور پاکستان میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب 17 فیصد تک لے جائیں۔
اس موقع پر چیئرمین آباد محمد حسن بخشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں سرمایہ کاری لانے میں تعمیراتی شعبہ کلیدی کردار ادا کررہا ہے، بیرون ممالک پاکستانیوں کی جانب سے بھیجنے جانے والے 34 ارب ڈالرز میں سے 50 زرمبادلہ تعمیراتی شعبے میں انویسٹ ہورہا ہے۔ ملک میں ٹیکس قوانین میں بار بار تبدیلیوں سے سرمایہ کار پریشان ہیں۔ٹیکس کے نظام میں تسلسل اور شفافیت کے بغیر سرمایہ کاری ممکن نہیں۔
انھوں نے کہا کہ تعمیراتی شعبہ ملک کا سب سے بڑا روزگار فراہم کرنے والا شعبہ ہے جس سے 72 صنعتیں منسلک ہیں۔ یہ شعبہ مکمل طور پر مقامی ہے جس میں خریدار اور بیچنے والا دونوں پاکستانی ہوتے ہیں۔ اگر روزگار بڑھانا ہے تو تعمیرات کے شعبے کو فروغ دینا ہوگا۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر کاروبار ہوگا تو ٹیکس بھی ادا ہوگا۔حسن بخشی نے ایف بی آر اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کہا کہ طویل مدتی ٹیکس پالیسی تشکیل دی جائے جس میں آباد سے مشاورت شامل ہو۔
چیئرمین آباد نے بلڈرز اور ڈیولپرز کو بھیجے جانے والے نوٹس پر تشویش کااظہار
چیئرمین آباد نے بلڈرز اور ڈیولپرز کو بھیجے جانے والے نوٹس پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ آباد کے ممبران کو بھیجے جانے والے ٹیکس نوٹسز کی ایک کاپی آباد ہاؤس کو بھی بھیجی جائے تاکہ قانونی معاونت فراہم کی جاسکے۔
چیئرمین آباد نے کہاکہ ویلیوایشن نظام کو درست کیا جائے اور ایف بی آر آباد ہاؤس کو ایک فوکل پرسن مہیا کرے تاکہ بہتر کوآرڈینیشن ممکن ہو۔چیئرمین آباد نے کہا کہ’میڈیم ٹیکس پیئر یونٹ نے حلف اٹھایا ہے کہ وہ نہ کرپشن کریں گے اور نہ کرنے دیں گے، جو خوش آئند اقدام ہے۔ اس کا سہرا چیف کمشنر آفتاب عالم کو جاتا ہے۔چیئرمین آباد نے بتایا کہ ضلعی ساؤتھ میں 5 ارب ڈالر کے 50 منصوبے سرمایہ کاری کیلئے تیار ہیں۔ یہ ملک ہمارا ہے، ہمیں خود اسے بہتر بنانا ہے۔
شہریوں کیلئے سبسڈائزڈ ہاؤسنگ فنانس اسکیم جلد متعارف کرائی جا رہی ہے: چیئرمین آباد
چیئرمین آباد نے اعلان کیا کہ شہریوں کیلئے سبسڈائزڈ ہاؤسنگ فنانس اسکیم جلد متعارف کرائی جا رہی ہے، جس کے تحت 20 فیصد ڈاؤن پیمنٹ اور 80 فیصد مکان کی اصل قیمت قسطوں میں دی جا سکے گی۔ اس اقدام سے ایف بی آر کو کھربوں روپے کا ٹیکس حاصل ہو سکتا ہے۔چیئرمین آباد نیپاک افواج کو آپریشن بنیان مرصوص میں کامیابی پر خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ معاشی جنگ جیتنے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ پاکستان کے معاشی اعشاریے بہتری کی جانب گامزن ہیں، افراطِ زر 0.3 فیصد کی کم ترین سطح پر ہے جبکہ مہنگائی 0.5 فیصد رہی۔ انھوں نے گورنر اسٹیٹ بینک کو پالیسی ریٹ 11 فیصد تک کم کرنے کے اقدامات پر مبارکباد بھی پیش کی۔