2024-25 کا آغاز کوٸٹه ریجن کے علماء کرام اور میڈیا کے دوستوں کے ساتھ رکھی گٸی ایک خصوصی نشست سے کیا گیاجس کا انعقاد کوئٹہ پریس کلب میں کیا گیا۔
سیمینار کے مہمان خصوصی سوئی گیس کمپنی کے سینئر جنرل مینیجر عبدالوحید جمانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ انسانی جانوں کو بچانا صدقہ جاریہ ہے۔ بلوچستان کے ٹھنڈے علاقوں کے لوگ خصوصی طور پر گیس سے چلنے والے اپلانس کے استمال میں احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
انھوں نے مزید کہا کہ یوٹیلیٹی معاملات کے حوالے سے بہت سارے اقدامات اٹھائے گئے تاکہ صارفین کو کم سے کم مشکلات درپیش ہوں۔ انھوں نے کہا کہ آج کی نشست میں گیس سے متعلق جن مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے میری کوشش ہوگی کہ ان کے حل کے سلسلے میں اقدامات اور ضروری سفارشات سینیر مینیجمنٹ کے علم میں لاؤں۔
اس موقع پر سوئی سدرن گیس کے جنرل مینیجر بلوچستان ریجن فاروق احمد خان نے سیمینار کے اغراض و مقاصد سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ گیس اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے اور ہمیں اس نعمت کو استعمال کرتے وقت بہت احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ گیس سے ہونے والے حادثات کو کم سے کم کیا جائے۔
اس سیمینار کے انعقاد کا مقصد بھی یہی ہےکہ لوگوں کو گیس استعمال کرتے وقت احتیاطی تدابیر کے بارے میں آگاہ کیا جائے۔ اگر احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی جائیں تو یہ قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کا سبب بن سکتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہمارے صارفین ربڑ کے پائپ ہرگز استعمال نہ کریں بلکہ لوہے کے بہتر کوالٹی والے پائپس کو تر جیح دیں۔ انہوں نے بتایا کہ سوئی سدرن نے 2023-24 میں بلوچستان میں 33 پروجیکٹس کو پانچ سو ملین روپے کی خطیر رقم سے پایہ تکمیل کو پہنچا دیا ہے اور مزید ترقیاتی اسکیموں کو 2024-25 میں بھی آگے لے کر جائیں گے۔ ادارے کی کوشش ہے کہ سردیوں میں گیس کے پریشر کو برقرار رکھے تاکہ یہاں کے لوگ سردیوں میں م اللہ کی اس نعمت سے پوری طرح مستفید ہو سکیں۔
اس موقع پر چیف انجینیئر کسٹمر ریلیشنز انجینیئر محمد الطاف نے ایک پریزنٹیشن پیش کی جس میں عموماٌ صارفین کی غفلت کی وجہ سے ہونے والے حادثات کی تصویری جھلک پیش کی گئی اور ان کے تدارک کے لیے حفاظتی انتظامات کا احاطہ کیا گیا۔
تقریب سے صوبہ بلوچستان کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے جید علماء کرام نے بھی خطاب کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ آج کی نشست سے ملنے والے پیغام کو اپنے جمعہ کے خطبات اور دیگر خطبات میں عوام تک پہنچائیں گے اور انہیں مہلک خطرات سے اگاہ کریں گے۔ علمائے کرام نے ادارے کی انتظامیہ کو چند مسائل کی نشاندہی بھی کی اور ان کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے پر زور دیا۔ ان علماء کرام میں مختلف مکتبہ فکر اور فقہ سے تعلق رکھنے والے بلند پایا اکابرین شامل تھے جن میں پروفیسر یامین، خطیب جامع مسجد سیٹلائٹ ٹاؤن، پیر سید حبیب اللہ چشتی، امیر اہل سنت و جماعت کوئٹہ، علامہ سید ہاشم موسوی، امام جمعہ کوئٹہ، مولانا حافظ سید سمیع اللہ آغا، ممبر علماء مشائخ بورڈ، قاری محمد طفیل، خطیب مدرسہ غفور خان درانی اور پروفیسر اشفاق بیگ، خدمت گار جان محمد مسجد شامل تھے۔
ذرائع ابلاغ کی نمائندگی کرتے ہوئے کوئٹہ پریس کلب کے صدر عبدالخالق رند اور بلوچستان یونین آف جرنلسٹ کے جنرل سیکرٹری عبد الشکور نے سوئی سدرن کی انتظامیہ کو اس آگاہی مہم کے فروغ میں اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا اور ساتھ ساتھ چند سنجیدہ مسائل کی نشاندہی بھی کی جن میں سے کچھ کا ممکنہ حل ادارے کی دسترس میں ہے اور کچھ پالیسی معاملات حکومت کے علم میں لا کر حل کیے جانے ہیں۔
قبل ازیں خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے سوئی سدرن کے جنرل مینیجر کارپوریٹ کمونیکیشن شاہد شیخ نے مہمانوں کو خوش امدید کہا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ آج کی یہ آگاہی تقریب قیمتی انسانی جانوں کو بچانے میں معاون ثابت ہوگی۔
حسبِ روایت تقریب کا اختتام ایک پرتکلف ظہرانے پر ہوا۔ حسبِ سابق تقریب کی نظامت سوئی سدرن گیس کے سرکاری ترجمان سلمان احمد صدیقی نے کی.