ایس ایس جی سی کی کیس چوری کے خلاف کراچی میں کارروائیاں، 3 گرفتار،316 کنکشنز منقطع
کراچی: سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ گیس چوری کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے تاکہ اس قیمتی اور تیزی سے ختم ہونے والے قدرتی وسائل کے نقصان کو روکا جا سکے۔ سیکیورٹی سروسز اور اینٹی گیس چوری آپریشنز کی ٹیمیں سندھ اور بلوچستان میں گیس چوری کے شکار کالونیوں کی نشاندہی کے لیے سروے کر رہی ہیں اور چھاپے مار کر گیس چوری روکنے میں مصروف ہیں۔
حال ہی میں کراچی میں ایک بڑی کارروائی کے دوران، سی جی ٹی او کراچی نے مختلف مقامات پر متعدد چھاپے مارے جہاں ٹیموں نے ایس ایس جی سی کی 16 انچ مین ڈسٹری بیوشن لائن سے غیر قانونی طور پر زمین کے نیچے براہ راست کنکشن پکڑا۔ یہ کنکشن تقریباً 280 گھروں کو غیر قانونی گیس فراہم کر رہا تھا، جو کہ میاں خان گوٹھ اسٹیل ٹاؤن کے قریب واقع ہے۔ مذکورہ افراد مظہر، ادریس، نیاز ولی اور عامر جاٹو کے خلاف غیر قانونی کنکشنز فراہم کرنے پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ مناسب دعوے بھی اٹھائے جائیں گے۔
اسی دوران، ایک اور کارروائی میں، سی جی ٹی او، ایس ایس جی سی پولیس اور ریکوری ڈیپارٹمنٹ نے چار مشترکہ چھاپے مارے جہاں ملک شاپس، مولڈنگ فیکٹری اور نان شاپز میں سروس لائن سے براہ راست گیس چوری کرتے ہوئے ملزمان پکڑے گئے۔ ایف آئی آر درج کر کے مولڈنگ فیکٹری سے محمد شہزاد ولد محمد سراج کو گرفتار کیا گیا۔
ایک اور موقع پر، ٹیم نے اورنگی ٹاؤن، نصرات بھٹو کالونی اور ایف بی ایریا کراچی میں چیز بنانے کی ورکشاپ، ملک شاپ اور رنگ بھٹی میں تین مشترکہ چھاپے مارے۔ ملزمان سروس لائن سے گیس استعمال کر رہے تھے جن کے کنکشنز فوری منقطع کئے گئے اور ایف آئی آر درج کی گئی۔ اس کارروائی میں چیز بنانے کی ورکشاپ سے محمد توقیف ولد محمد عاشق کو گرفتار کیا گیا۔ مناسب دعوے بھی اس ضمن میں دائر کئے جائیں گے۔
مزید برآں، ملیر اور گلشنِ اقبال کراچی میں نیو پرنس ڈرائی کلینر اور تنور کی دکانوں پر صارفین کے میٹر ریڈنگز جو پیچھے کیا جا رہا تھا۔ ڈرائی کلینر شاپ میں گھریلو میٹر سے 20 کے وی اے جنریٹر بھی استعمال کیا جا رہا تھا۔
ایک اور چھاپے میں شمالی کراچی، ناظم آباد، گلستان جوہر، ملیر، کورنگی اور لانڈھی کے 36 صارفین کو گھریلو میٹر سے تجارتی مقاصد کے لیے گیس استعمال کرتے ہوئے پایا گیا۔ ان صارفین کے میٹرز موقع پر منقطع کر دیے گئے، جبکہ دو ملزمان کو گرفتار اور آٹھ کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ دعوے بھی مناسب طور پر دائر کیے جائیں گے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایس ایس جی سی کی ٹیمیں مقامی پولیس کی مکمل مدد اور تعاون سے گیس چوری کے متاثرہ علاقوں میں سخت کارروائیاں کر رہی ہیں اور اس سماجی خرابی کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ کمپنی اپنے معزز صارفین سے درخواست کرتی ہے کہ وہ اپنی جماعت میں ہونے والی گیس چوری کی وارداتوں کی رپورٹنگ کریں تاکہ اس مسئلے کا مکمل خاتمہ ممکن ہو سکے۔