پاکستان انجینیئرنگ کائونسل لائف ٹائیم اچیومینٹ ایوارڈز کا انعقاد ایوانِ صدر اسلام آباد میں منقد ہوا جس میں صدرِپاکستان نے پاکستان کے نامور اساتذہ اور انجینیئرنگ شعبے میں لازوال خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے لائف ٹائیم اچیومینٹ ایوارڈز تقسیم کئے۔
نامزدہ امیدواروں میں پروفیسر ڈاکٹر زاھد حسین کھنڈ، پروفیسر ڈاکٹر خدیجہ قریشی، پروفیسر ڈاکٹرفیض کاکڑ، پروفیسر ڈاکٹر حماد عمر اور پروفیسر ڈاکٹر سلیم رضا سموں شامل تھے جبکہ پروفیسر ڈاکٹر سلیم رضا سموں کا نام نامزدہ امیدواروں کی فہرست سے عین اس وقت خارج کیا گیا جب پاکستان انجینیئرنگ کائونسل کو ایک سنجیدہ اور غیر معمولی نوعیت کی شکایت ٹھوس ثبوتوں کے ساتھ موصول ہوئی۔ وہ شکایت سندھ ھائی کورٹ کے ایک ایسے فیصلے پے مبنی تھی جس میں ڈاکٹر سلیم رضا سموں ایک اکیڈمک فراڈ کرتے ہوئے مجرم پائے گئے تھے۔
جبکہ وہ اکیڈمک فراڈ (پلجرزم) پروفیسر ڈاکٹر سلیم رضا سموں نے اپنے PhD کے شاگرد کشن چند مکوانا کو ایک چینی محقق کا جریدہ چوری کرکے شائع کرواکر PhD کی سند دلائی تھی۔ سندھ ھائی کورٹ کے اس فیصلے کی روشنی میں HEC اسلام آباد نے ایک جامع تحقیقی رپورٹ بھی تشکیل دی جس میں ڈاکٹر سلیم رضا سموں اور انکے PhD کے شاگرد کشن چند مکوانا کے اوپر جرمانہ عائد کیا تھا۔
اس سنگین اور غیر معمولی نوعیت کی شکایت نا قابلِ تردید ثبوتوں کے ساتھ موصول ہونے پر پاکستان انجینیئرنگ کائونسل کی ایکسیلنس ایوارڈز سکروٹنی کمیٹی نے اپنا قومی و اخلاقی فرض سرانجام دیتے ہوئے ڈاکٹر سلیم سموں کا نام نامزدہ امیدواروں کی فہرست سے خارج کیا، اور ان پر انکوائری ٹیم تشکیل دیتے ہوئے انکو اپنا مؤقف پیش کرنے کا کہا گیا ہے۔