آصف علی زرداری کا حکومت کو اپوزیشن سے بات چیت کا مشورہ

اسلام آباد:آئنن پاکستان کی گولڈن جوبلی کے حوالے سے قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے کہا کہ آصف علی زرداری نے کہا کہ سوموٹو میرے خلاف ہوئے میں نے دیکھے ہیں، چیف جسٹس صاحب کہتے ہیں اس افسر کا نام نہیں لوں گا جس نے مجھے رپورٹ دی ہے، آپ کو حق نہیں پہنچتا کہ پرائیویٹ انفارمیشن لیں، ہمارے ہاتھ صاف تھے جو گواہ بنایا وہ تحویل میں فوت ہوا۔ میں نے اپنے باتھ رومز سے ان کے کیمرے پکڑے اور میں گارڈ کو پکڑ کر باہر لایا، میری بہن کو رات کے 12 بجے اسپتال سے اٹھایا گیا، تب سوموٹو نہیں لیا گیا، میں کہاں کہاں بتاؤں کہ میں اس تاریخ کا شاہد ہوں لیکن بات سنی ان سنی ہو گئی۔

سابق صدر نے کہا کہ ہم نے جمہوریت بحال کی تھی، میرے رب نے چاہا تو آئین کو کچھ نہیں ہو گا اور نہ اس کے ساتھ کھلواڑ کرنے دیں گے۔

آصف زرداری کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان بنائیں گے، آج چین، روس اور ملائشیا اپنا آئی ایم ایف بنا رہے ہیں، بھارت تو روس سے تیل لیتا ہے اور ریفائن کرتا ہے، ایسی کوئی چیز نہیں کہ پاکستان نہیں کر سکتا، ہمیں وقت چاہیے۔

اس پوسٹ پر تبصرہ کرنے کا مطلب ہے کہ آپ سروس کی شرائط سے اتفاق کرتے ہیں۔ یہ ایک تحریری معاہدہ ہے جو اس وقت واپس لیا جا سکتا ہے جب آپ اس ویب سائٹ کے کسی بھی حصے کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے اپنی رضامندی کا اظہار کرتے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں