قیام امن کےلیے سندھ پولیس کے اہلکار اپنی جان کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں:مراد علی شاہ

قیام امن کےلیے سندھ پولیس کے اہلکار اپنی جان کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں:مراد علی شاہ

وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کا یوم شہدائے سندھ پولیس پر پیغام

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کہا ہے کہ صوبے میں قیام امن کےلیے سندھ پولیس کے اہلکار اپنی جان کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔1971سے اب تک سندھ پولیس کے 2,549 اہلکار شہید ہو چکے ہیں۔شہدا میں 4 ایس پی، 1 اے ایس پی، اور 22 ڈی ایس پی بھی  شامل ہیں۔صوبائی حکومت پولیس شہدا کی قربانیوں کو بھولی نہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے پولیس شہدا پیکج اور مراعات میں اضافہ کیا ہے،دہشتگردی کے کیسز میں شہداء کے لیے 2.35 کروڑ تا 7 کروڑ روپے کا پیکج ہے،انکاؤنٹر، ٹارگٹ کلنگ پر ورثا کو 2.35 کروڑ تا 6 کروڑ روپے کا معاوضہ دیا جاتا ہے، شہید اہلکاروں کے ورثا کو 60 سال کی عمر تک تنخواہ کی ادا کی جاتی ہے۔

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ شہید کے خاندان کو 10 لاکھ کی ہیلتھ انشورنس اور سرکاری رہائش دی جائےگی۔شہید کی بیوہ کو الاونس، بچوں کے پوزیشن لینے پر انعامات اور شادی کے اخراجات بھی دیتے ہیں۔شہید اہلکاروں کے بچوں کےلیے اسکالرشپس، تعلیمی اداروں میں داخلہ کوٹا بھی مختص ہے۔ریٹائرڈ پولیس اہلکاروں کے بچوں کو اسکالرشپس پروگرام میں بھی توسیع دی ہے۔تمام رینکس کے اہلکاروں کو مستقل معذروری پر 1 کروڑ مستقل اور عارضی معذروری پر25 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ دوران سروس وفات پر خاندان کو 6 سے 30 لاکھ روپے دیے جائیں گے،پولیس اہلکاروں کے بچوں کا علاج اور قانونی معاونت بھی حکومت سندھ فراہم کرتی ہے۔

اس پوسٹ پر تبصرہ کرنے کا مطلب ہے کہ آپ سروس کی شرائط سے اتفاق کرتے ہیں۔ یہ ایک تحریری معاہدہ ہے جو اس وقت واپس لیا جا سکتا ہے جب آپ اس ویب سائٹ کے کسی بھی حصے کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے اپنی رضامندی کا اظہار کرتے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں