کراچی: چئیرمین لانڈھی عبدالجمیل خان نےکہا ہے کہ سندھ حکومت ترقیاتی فنڈز کی مد میں کوئی رقم نہیں دی رہی اب تک جتنے بھی ترقیاتی کام کئے گئے ہیں وہ لانڈھی ٹاون نے اپنےذرائع سے بچت کرکے کئے ہیں۔اگر سندھ حکومت اور کے ایم سی وسائل اور اختیارات ٹاونز و یوسی کی سطح تک منتقل کرے تو ترقیاتی امور میں مزید تیزی آسکتی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وائس چئیرمین محمد عمران۔ٹی ایم سی لانڈھی محمد ابراہیم عمرانی کے ہمراہ لانڈھی ٹاون کی بجٹ بریفنگ کے موقع پر کیا۔
انہوں نے اس موقع پر مزید کہا کہ ہم نے کوشش کی ہے کہ مالی سال 2025/26 کا بجٹ ایسا بنائیں جس سے عوام کے مسائل کو زیادہ سےزیادہ حل کیا جائے۔لانڈھی 3 ارب 57 کروڑ 35 لاکھ 48ہزار 900 روپے کا بجٹ پیش کیا گیا ہے۔بجٹ میں 16 کروڑ 74 لاکھ 82ہزار 650روپے فاضل ظاہر کئے گئے ہیں۔بجٹ میں مختلف حکومتی ذرائع سے جو آمدنی کا تخمینہ لگایا گیا ہے وہ 3ارب 5کروڑ 55لاکھ 56ہزار 462 روپے ہے جبکہ اپنے ذرائع آمدنی سے 21 کروڑ 80 لاکھ ظاہر کئے گئے۔جبکہ اخراجات کی مد میں جو رقم ظاہر کی گئی ہے وہ 3 ارب74 کروڑ 10لاکھ 31ہزار 550 روپے ہے۔contingency کی مد 19کروڑ 29 لاکھ 90ہزار روپے۔ریپئرو مینٹینس کی مد میں 69کروڑ 98لاکھ روپے جبکہ ترقیاتی اخراجات کی مد میں 62 کروڑ 41لاکھ ۔جبکہ تنخواہوں کی مد میں 2 ارب 22کروڑ 41 لاکھ 41ہزار 550 روپے ہے۔
چئرمین لانڈھی ٹاون عبدالجمیل خان نے بجٹ بریفنگ کے موقع پر کہا کہ لانڈھی ٹاؤن انتظامیہ نے کئی برسوں سے ملازمین کے رکے ہوئے واجبات کی ادائیگی بھی اپنے ذرائع آمدنی سےکردی ہےانہوں حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ واٹر بورڈ کو پاپند کیا جائے کہ وہ پانی کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنائے کیونکہ واٹربورڈ کی نااہلی کی وجہ علاقےمیں نقص امن کا خطرہ بڑﮪ رہا ہے۔آئندہ مالی سال میں عوام کو مزید 20 نئے پارکوں کا تحفہ دیں گے۔جبکہ پانی کی منصفانہ تقسیم کے لیے بھی اپنی مدد أپ کے تحت مختلف یوسیز میں بیک وقت پانی کی لائنوں کی تنصیب کے کاموں کا آغاز کیا جاچکا ہے۔