نیو کراچی ٹاؤن میں 5 ارب،59 کروڑ،8 لاکھ،15 ہزار، 7 سو، 52 روپے کا بجٹ پیش

کراچی: چیئرمین محمد یوسف نے ٹاؤن میونسپل کارپوریشن نیو کراچی کا برائے سال   ۵۲۰۲  –  ۶۲۰۲    کے لئے ( پانچ  ارب،اُنسٹھ کروڑ،آٹھ لاکھ،پندرا ہزار، سات سو، باون)  روپے کا بجٹ پیش کردیا۔بجٹ میں ٹوٹل اخراجات کا تخمینہ  (پانچ ارب،اٹھاون کروڑ،ستانوے لاکھ،پنتالیس ہزار)روپے لگایا گیا جبکہ بچت کا تخمینہ (دس لاکھ،ستر ہزار،سات سو باون) روپے ہے۔اراکین کونسل نے بجٹ اتفاق رائے سے منظور کیا۔

بجٹ اجلاس میں میونسپل کمشنرایاز حمید اللہ بلوچ،وائس چیئرمین شعیب بن ظہیر، اکاؤنٹ آفیسریوسف ملک،ڈائریکٹر کونسل، بجٹ آفیسرسعود عالم صدیقی،سینیئر ڈائریکٹر ایڈمن شمعونہ صدف،اراکینِ کونسل اور دیگر بلدیاتی افسران بھی موجود تھے۔بجٹ اجلاس کا آغاز تلاوت کلام پاک اور نعتِ رسول  ﷺ سے ہوا۔چیئرمین نیو کراچی ٹاؤن محمد یوسف نے بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خاص خاص نکات پر روشنی ڈالی۔جن میں ترقیاتی کاموں کی مد میں  (دو ارب،اٹھاسی کروڑ،پانچ لاکھ،تین سو دس روپے) سے زائد رقم مختص کی گئی ہے جن میں سڑکوں کی تعمیر و مرمت،لنک روڈز اور اندرونی گلیوں کی مرمت و درستگی، نالوں کی تعمیرو مرمت شامل ہیں۔

غیر ترقیاتی کاموں کی مد میں (دوارب،ستر کروڑ،چار لاکھ،چار سو پینتیس روپے)جن میں پارک و پلے گراؤنڈزکی تعمیر و تزین و آرائش،عوامی شکایات کے ازالے،بلدیاتی اسکولوں کی مینٹینس شامل ہیں۔چیئرمین محمد یوسف نے کہا کہ منتخب بلدیاتی نمائندے عوامی مسائل حل کرنے کے لئے کوشاں ہیں،اہلیان نیو کراچی ٹاؤن کو بلدیاتی سہولیات کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔عوامی سہولتوں کی فراہمی کو ممکن بنانے کے لئے نیو کراچی ٹاؤن کو اپنے ذرائع آمدن بڑھانے ہونگے۔

چیئرمین محمد یوسف نے حکومت سندھ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے فراہم کیا جانے والا فنڈ ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی میں ہی ختم ہوجاتا ہے لہذا حکومت سندھ OZT   فنڈ میں اضافہ کرے۔انہوں نے کہا کہ نیو کراچی ٹاؤن میں اسٹریٹ لائٹس،سیوریج اور صفائی سمیت بنیادی سہولیات کے مسائل درپیش ہیں ان مسائل کا بروقت حل ایک چیلنج بن چکا ہے نئے مالی سال 2025-26   کے بجٹ میں عوامی ضرویات کو مد نظر رکھتے ہوئے ہر ممکن وسائل مختص کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

بجٹ اجلاس میں میو نسپل کمشنر ایاز حمید اللہ بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی ادارے وسائل اور فنڈز کی قلت کے باوجود عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی جددوجہد کررہے ہیں،واٹر اینڈ سیوریج بورڈ،سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ اور K   الیکٹرک کے ساتھ مربوت حکمت عملی اور فنڈز کی فراہمی ناگزیر ہے تاکہ نیو کراچی ٹاؤن کے دیرینہ مسائل کا موثر اور پائیدار حل ممکن بنایا جاسکے۔وائس چیئرمین شعیب بن ظہیر نے بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیو کراچی ٹاؤن میں گلی محلوں کی ٹوٹ پھوٹ،سیوریج کی بندش اور کچرے کے ڈھیر جیسے مسائل فنڈ کی کمی اور ادارہ جاتی تعاون کے فقدان کے سبب شدت اختیار کر چکے ہیں ہم محدود سائل کے ساتھ عوامی مسائل حل کررہے ہیں اور عالیٰ حکام سے اضافی فنڈ ز اور تعاون کا مطالبہ کرتے ہیں۔

اس پوسٹ پر تبصرہ کرنے کا مطلب ہے کہ آپ سروس کی شرائط سے اتفاق کرتے ہیں۔ یہ ایک تحریری معاہدہ ہے جو اس وقت واپس لیا جا سکتا ہے جب آپ اس ویب سائٹ کے کسی بھی حصے کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے اپنی رضامندی کا اظہار کرتے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں