برداشت: ایک انمول خوبی

شبانہ حبیب

برداشت ایک ایسی خوبی ہے جس کی موجودگی انسان کو مضبوط، مستقل مزاج، اور بامقصد بناتی ہے۔ یہ وہ طاقت ہے جو انسان کو زندگی کی مشکلات، چیلنجز، اور ناگزیر مصیبتوں کو برداشت کرنے اور ان پر قابو پانے کی طاقت عطا کرتی ہے۔ انسان کی زندگی میں خوشی اور سکون کے لمحات کے ساتھ ساتھ غم اور مصیبت کے دور بھی آتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں، برداشت کی طاقت ہمیں مضبوط رہنے اور مشکلات کا مقابلہ کرنے کی ہمت فراہم کرتی ہے۔

برداشت کی اہمیت

برداشت کا مطلب ہے کسی بھی حالت یا صورتحال کو قبول کرنے، صبر سے گزارنے اور پرسکون رہنے کی صلاحیت۔ یہ نہ صرف معاشرتی زندگی بلکہ انفرادی زندگی میں بھی بے حد اہم ہے۔ برداشت ہمارے روزمرہ کے تعلقات میں صبر، تحمل اور محبت کو فروغ دیتی ہے، جبکہ غصہ، نفرت، اور دشمنی جیسے منفی جذبات کو کم کرتی ہے۔ جن لوگوں میں برداشت کی خوبی ہوتی ہے وہ مشکل حالات میں بھی حوصلہ نہیں ہارتے، بلکہ ان میں ایک امید اور یقین کی قوت ہوتی ہے جو انہیں مزید کوشش کرنے کی تحریک دیتی ہے۔

برداشت اور اسلامی تعلیمات

اسلام میں بھی برداشت کی بے حد اہمیت بیان کی گئی ہے۔ قرآن اور احادیث میں بار بار صبر و برداشت کی تلقین کی گئی ہے۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا کہ سب سے زیادہ طاقتور وہ انسان ہے جو اپنے غصے کو قابو میں رکھتا ہے اور برداشت سے کام لیتا ہے۔ اسلام میں صبر اور برداشت کو اللہ کی رضا اور قربت کا ذریعہ مانا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا، "بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔” یہ آیت ہمیں یقین دلاتی ہے کہ صبر اور برداشت میں اللہ کی مدد اور رحمت شامل ہوتی ہے۔

برداشت اور معاشرتی زندگی

معاشرتی زندگی میں برداشت کی اہمیت اور بھی زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ ہم مختلف مزاج، نظریات، اور عادات کے لوگوں سے ملتے ہیں۔ ہر شخص کا اپنا نکتہ نظر ہوتا ہے اور اختلاف رائے عام بات ہے۔ ایسی صورت میں اگر ہم برداشت سے کام نہ لیں تو اختلافات بڑھ سکتے ہیں، جو نااتفاقی اور تنازعے کی صورت اختیار کر سکتے ہیں۔

کامیاب معاشرتی تعلقات کے لیے ضروری ہے کہ ہم دوسروں کی بات کو سنیں، سمجھیں، اور ان کی رائے کا احترام کریں، چاہے وہ ہماری اپنی رائے سے مختلف کیوں نہ ہو۔ برداشت ایک ایسا عنصر ہے جو ہمیں دوسروں کی غلطیوں کو نظرانداز کرنے، معاف کرنے اور آگے بڑھنے کی ہمت دیتا ہے۔

برداشت اور گھریلو زندگی

گھریلو زندگی میں برداشت کی خاص اہمیت ہوتی ہے۔ ایک خوشحال خاندان کا دارومدار افراد کے ایک دوسرے کے ساتھ حسن سلوک اور برداشت پر ہے۔ شوہر اور بیوی کے رشتے میں، بچوں کے ساتھ تعلقات میں اور بڑوں کے احترام میں برداشت کی خصوصیت ضروری ہے۔ اگر گھر کے افراد ایک دوسرے کی بات کو صبر و تحمل سے سنیں اور کسی بات پر جھگڑا کرنے کی بجائے معاف کرنے کا رویہ اپنائیں، تو گھر کا ماحول خوشگوار اور پرسکون رہتا ہے۔

برداشت اور ذہنی سکون

برداشت انسان کے ذہنی سکون کے لیے بھی انتہائی اہم ہے۔ ایسے لوگ جو چھوٹی چھوٹی باتوں پر غصے میں آ جاتے ہیں یا دوسروں کی باتوں کو دل پر لے لیتے ہیں، وہ اکثر ذہنی تناؤ، پریشانی اور بے چینی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ برداشت سے یہ ممکن ہوتا ہے کہ ہم منفی باتوں کو نظرانداز کریں اور اپنی زندگی کو پرسکون رکھیں۔ یہ نہ صرف ہمارے ذہنی سکون کے لیے بلکہ جسمانی صحت کے لیے بھی مفید ہے۔

برداشت اور کامیابی

کامیاب انسان ہمیشہ اپنی زندگی میں برداشت کا عنصر شامل کرتے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ کامیابی کی راہ میں مشکلات، ناکامیاں اور ناموافق حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ صرف وہی لوگ کامیاب ہوتے ہیں جو ان چیلنجز کا صبر سے سامنا کرتے ہیں اور ہمت نہیں ہارتے۔ برداشت کی صلاحیت ہمیں مسلسل کوشش کرنے اور ہار نہ ماننے کی طاقت دیتی ہے۔

برداشت کی کمی کے نتائج

جب معاشرے میں برداشت کی کمی ہوتی ہے تو اختلافات بڑھنے لگتے ہیں، تنازعات جنم لیتے ہیں اور امن و سکون برباد ہو جاتا ہے۔ لوگ چھوٹی چھوٹی باتوں پر ناراض ہو جاتے ہیں، دوسروں کو معاف نہیں کرتے اور بدلہ لینے کی سوچتے ہیں۔ برداشت کی کمی معاشرتی بگاڑ، گھریلو جھگڑوں، اور دماغی تناؤ کا باعث بنتی ہے۔ اس کے علاوہ، برداشت کی کمی سے لوگوں میں عدم استحکام اور اضطراب کی کیفیت پیدا ہوتی ہے، جو ان کی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔

برداشت کیسے پیدا کریں؟

صبر کا راستہ اپنائیں: صبر کرنا برداشت کی پہلی شرط ہے۔ جب بھی کسی مشکل یا پریشانی کا سامنا ہو تو فوری ردعمل دینے کے بجائے صبر سے کام لیں۔

دوسروں کو سمجھنے کی کوشش کریں: اکثر ہمارے اختلافات کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ ہم دوسروں کی باتوں کو سمجھے بغیر ردعمل دیتے ہیں۔ اگر ہم دوسروں کے نقطہ نظر کو سمجھنے کی کوشش کریں گے تو ہم ان کی باتوں کو آسانی سے برداشت کر سکیں گے۔

معاف کرنے کی عادت ڈالیں: معاف کرنا نہ صرف دوسروں کو خوشی دیتا ہے بلکہ ہمیں خود بھی سکون فراہم کرتا ہے۔ معاف کرنا ایک عظیم صفت ہے جو ہمیں برداشت کی طرف لے جاتی ہے۔

غصے کو قابو میں رکھیں: غصہ برداشت کی سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ اگر ہم غصے کو قابو میں رکھنا سیکھ لیں تو ہماری برداشت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

مثبت سوچ اپنائیں: مثبت سوچ انسان کو پرسکون اور برداشت کرنے والا بناتی ہے۔ مثبت سوچ کے ذریعے ہم زندگی کی مشکلات کو بہتر انداز میں سمجھ اور برداشت کر سکتے ہیں۔

نتیجہ

برداشت ایک خوبصورت اور طاقتور صفت ہے جس کی مدد سے ہم اپنی زندگی کو کامیاب، خوشحال اور پرسکون بنا سکتے ہیں۔ آج کے مصروف اور چیلنجنگ دور میں برداشت کی اہمیت اور بھی زیادہ بڑھ گئی ہے۔ ہر انسان کو برداشت کو اپنی زندگی کا حصہ بنانے کی کوشش کرنی چاہیے، تاکہ وہ خود بھی پرسکون رہ سکے اور معاشرے میں بھی امن و سکون قائم رکھ سکے۔

اس پوسٹ پر تبصرہ کرنے کا مطلب ہے کہ آپ سروس کی شرائط سے اتفاق کرتے ہیں۔ یہ ایک تحریری معاہدہ ہے جو اس وقت واپس لیا جا سکتا ہے جب آپ اس ویب سائٹ کے کسی بھی حصے کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے اپنی رضامندی کا اظہار کرتے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں