کراچی(اسٹاف رپورٹر) آل کراچی موٹر سائیکل ڈیلرز ایسوسی ایشن کی مینیجنگ کمیٹی کا اجلاس ہیڈ افس میں منعقد ہوا اجلاس میں موٹرسائیکلوں کی بڑھتی قیمتوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا
اجلاس میں موجود سرپرست اعلی ارشد بشیر صدر کراچی موٹر سائیکل ڈیلرز ایسوسی ایشن محمد عقیل شیخ،جنرل سیکرٹری سید عثمان غنی,ڈپٹی جنرل سیکریٹری محمد امان، جوائنٹ سیکرٹری عبداللہ خالد سفاری ,نائب صدر ریاض احمد ,نائب صدر دوئم وسیم شریف منیب ضیاء، سینیئر ایگزیکٹو ممبر سہیل سوزر ,سینیئر تجزیہ نگار احمر ابوبکر,مذہبی امور کاشف عطاری،عرفان قادری، لیگل ایڈوائزر ایڈوکیٹ شنیل میمن نے بھی شرکت کی
چیئرمین کراچی موٹر سائیکل ڈیلرز ایسوسی ایشن محمد احسان گجر نے کہا کہ موٹر سائیکل کی صنعت پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور موٹر سائیکل کی صنعت پاکستان میں سب سے زیادہ ریونیو جمع کراتی ہے، سب سے زیادہ ریونیو دینے کے باوجود اٹو انڈسٹری ٹو ویلرز زبوحالی کا شکار ہے،حکومت کی عدم توجہی کی بناہ پہ 40 فیصد انڈسٹری بند ہو چکی ہے باقی ماندہ انڈسٹری اکسیجن پر ہے اگر اس کی طرف توجہ نہ دی گئی تو یہ بھی بند ہو جائے گی
محمد احسان گجر کا کہنا تھا کہ اس انڈسٹری سے وابستہ لاکھوں لوگ بے روزگار ہو جائیں گے، حکومت پاکستان سے میری گزارش ہے کہ موٹر سائیکل انڈسٹری پہ خصوصی توجہ دی جائے ٹیکسوں میں کمی کی جائے امپورٹ ڈیوٹی کم کی جائے را مٹیریل کی امپورٹ میں ڈیوٹی کم کی جائے لوکل مٹیریل کی قیمتیں کم کی جائیں ان پہ سے ٹیکس کم کیے جائیں موٹر سائیکل پہ سے سیل ٹیکس18 پرسنٹ سے کم کر کے 12 پرسنٹ کیا جائے موٹر سائیکل کی رجسٹریشن فیس کم کی جائے نمبر پلیٹ میں لیے جانے والے 1500 روپے سے کم کر کے 500 روپے کیے جائیں
محمد احسان گجر کا کہنا تھا کہ میری صنعت اور تجارت کے وزیر اور وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن موٹر سائیکل ونگ سے گزارش ہے کہ میری تجاویز اور مشورے پہ نظر ثانی کریں ,تاکہ موٹر سائیکل انڈسٹری اپنے پیروں پہ کھڑے ہو اور حکومت کو ریوینیو زیادہ سے زیادہ جنریٹ کر کے دیں .تاکہ غریب عوام کو سستی موٹر سائیکل دستیاب ہو سکے جس طرح موجودہ دور میں فور ویلرز ( کار ) کی قیمتیں کم کی گئی ہیں اسی طرح ٹو ویلرز( موٹر سائیکل) موٹر سائیکلز کی قیمتیں بھی کم کی جائیں