میں کافی دن سے اپنے ارد گرد کے لوگوں کو دیکھ کر پریشان تھی کہ ہر 3 میں سے اک شدید غصےکا شکار کیوں ہے، آخر غصہ انہیں اتنا کیوں آتا ہے اور ہر بار ہی اتنا شدید کہ اپنے پیاروں سے روٹھ جانا قطع تعلق کرلینا اور سالہا سال نہ ملنا ایسا کیوں ہے اس کی کیا وجہ ہے اسی اثنا میں مجھے گوگل پر یہ عجیب اور حقیقت سے آشنا کر دینے والی ریسرچ ملی جس نے میرا جواب دریافت کرلیا۔ ریسرچ کے مطابق ماہرِ نفسیات کاکہنا ہے کہ کوئی بھی جزبہ چاہے وہ غصہ ہو، خوشی ہو صرف 12 منٹ کا ہوتا ہے ہمارے جسم میں اک ہارمون خارج ہوتا ہے اس کی میعاد صرف 12 منٹ ہوتی ہے.
غصہ بیشک عقل کو کھاجاتاہے سوچنے کی صلاحیت کو ختم کر دیتا ہے . یہ بات حتمی نہیں کہ غصہ آپکی عقل کو ہمیشہ ہی مات دے اور سوچنے کی صلاحیت کو صلب کرے ..
ہمیشہ یاد رکھیں غصہ آداب کا دشمن ہے .
اگر ہم چاہیں تو اس بارہ منٹ کے غصے کو مینح بھی کر سکتے ہیں الحمدللّہ میں اور آپ اسلام کے ماننے والے ہیں اور ہم جانتے ہیں کہ وضو غصے کا بہترین علاج ہے .
خاموشی میں نجات ہے .اس پر عمل کرے
غصے میں پرانی باتوں کو یاد کرنے سے اجتناب کریں ,
ہوتا کیا ہے کہ ہم کسی پر غصہ آنے کی صورت میں اس شخص کی ان تمام باتوں کو یاد کرلیتے ہیں جو ہمیں پچھلے دنوں بری لگی ہوتی ہیں اور یوں ہم اس 12 منٹ کے جزبے کو گھنٹوں،دنوں، مہینوں اور سالوں میں تبدیل کرلیتے ہیں اور دلوں میں نفرت، قدورت اور کینہ پال لیتے ہیں۔ .
غصہ شیطانی عمل ہے اس سے بچنے کی کوشش کیا کریں
ہم اکثر کسی نہ کسی کے منہ کسی کے لیے سنتے ہیں کہ انسان اچھا ہے بس غلط بات برداشت نہیں کرتا ,جبکہ دوستوں غلط بات کو برداشت کرنا ہی تو غصے کو پیجانا ہے ,اور ہمارے سامنے تو ہمارے آقا صلٰی الّلہ علیہ وسلم سے بڑھ کر تو کوئی صبرہم ,برداشت ,اور عالٰی ضرفی کی مثال اور کوئی ہو ہی نہیں سکتا. تو دوستوں غصے کو قابو کرنا سیکھیں اس سے پہلے کہ آپ اپنے پیاروں سے دور ہونے لگ جائیں.